Quran chapter messenger David & Solomon grant me a Kingdom which (it may be), suits not another after me
Quran chapter messenger David & Solomon grant me a Kingdom which (it may be), suits not another after me
Kingdom of Ibraham
21/51. ۞ وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِنْ قَبْلُ وَكُنَّا بِهِ عَالِمِينَ 21/52- إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَا هَٰذِهِ التَّمَاثِيلُ الَّتِي أَنْتُمْ لَهَا عَاكِفُونَ 21/53- قَالُوا وَجَدْنَا آبَاءَنَا لَهَا عَابِدِينَ 21/54 قَالَ لَقَدْ كُنْتُمْ أَنْتُمْ وَآبَاؤُكُمْ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ 21/55. قَالُوا أَجِئْتَنَا بِالْحَقِّ أَمْ أَنْتَ مِنَ اللَّاعِبِينَ 21/56. قَالَ بَلْ رَبُّكُمْ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الَّذِي فَطَرَهُنَّ وَأَنَا عَلَىٰ ذَٰلِكُمْ مِنَ الشَّاهِدِينَ 21/57. وَتَاللَّهِ لَأَكِيدَنَّ أَصْنَامَكُمْ بَعْدَ أَنْ تُوَلُّوا مُدْبِرِينَ 21/58. فَجَعَلَهُمْ جُذَاذًا إِلَّا كَبِيرًا لَهُمْ لَعَلَّهُمْ إِلَيْهِ يَرْجِعُونَ 21/59. قَالُوا مَنْ فَعَلَ هَٰذَا بِآلِهَتِنَا إِنَّهُ لَمِنَ الظَّالِمِينَ 21/60. قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ 21/61. قَالُوا فَأْتُوا بِهِ عَلَىٰ أَعْيُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَشْهَدُونَ 21/62. قَالُوا أَأَنْتَ فَعَلْتَ هَٰذَا بِآلِهَتِنَا يَا إِبْرَاهِيمُ 21/63. قَالَ بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَٰذَا فَاسْأَلُوهُمْ إِنْ كَانُوا يَنْطِقُونَ 21/64. فَرَجَعُوا إِلَىٰ أَنْفُسِهِمْ فَقَالُوا إِنَّكُمْ أَنْتُمُ الظَّالِمُونَ 21/65. ثُمَّ نُكِسُوا عَلَىٰ رُءُوسِهِمْ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هَٰؤُلَاءِ يَنْطِقُونَ 21/66. قَالَ أَفَتَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنْفَعُكُمْ شَيْئًا وَلَا يَضُرُّكُمْ 21/67.أُفٍّ لَكُمْ وَلِمَا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ ۖ أَفَلَا تَعْقِلُونَ 21/68. قَالُوا حَرِّقُوهُ وَانْصُرُوا آلِهَتَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ فَاعِلِينَ 21/69. قُلْنَا يَا نَارُ كُونِي بَرْدًا وَسَلَامًا عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ 21/70.وَأَرَادُوا بِهِ كَيْدًا فَجَعَلْنَاهُمُ الْأَخْسَرِينَ
اور ہم نے پہلے ہی سے ابراھیم کو اس کی صلاحیت عطا کی تھی اور ہم اس سے واقف تھے جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ یہ کیسی مورتیں ہیں جن پر تم مجاور بنے بیٹھے ہو انہوں نے کہا ہم نے اپنے باپ دااد کو انہیں کی پوجا کرتے پایا ہے —کہا البتہ تحقیق تم اور تمہارے باپ دادا صریح گمراہی میں رہے ہو —انھوں نے کہا کیا تو ہمارے پاس سچی بات لایا ہے یا تو دل لگی کرتا ہے — کہا بلکہ تمہارا رب تو آسمانوں اور زمین کا رب ہے جس نے انہیں بنایا ہے اور میں اسی بات کا قائل ہوں —اور الله کی قسم میں تمہارے بتوں کا علاج کروں گا جب تم پیٹھ پھیر کر جا چکو گے — پھر ان کے بڑے کے سوا سب کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تاکہ اس کی طرف رجوع کریں —انہوں نے کہا ہمارے معبودوں کے ساتھ کس نے یہ کیا ہے —-بے شک وہ ظالموں میں سے ہے —- انہو ں نے کہا ہم نے سنا ہے —-کہ ایک جو ان بتوں کو کچھ کہا کرتا ہے—- اسے ابراھیم کہتے ہیں –– کہنے لگے اسے لوگوں کے سامنے لے آؤ—- تاکہ وہ دیکھیں—- کہنے لگے اے ابراھیم کیا تو نے ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ کیا ہے —کہا بلکہ ان کے اس بڑے نے یہ کیا ہے سو ان سے پوچھ لو اگر وہ بولتے ہیں — پھر وہ اپنے دل میں سوچ کر کہنے لگے بے شک تم ہی بے انصاف ہو — پھر انہو ں نے سر نیچا کر کے کہا تو جانتا ہے کہ یہ بولا نہیں کرتے —کہا پھر کیا تم الله کے سوا اس چیز کی پوجا کرتے ہو جو نہ تمہیں نفع دے سکےاور نہ نقصان پہنچا سکے — میں تم سے اور جنہیں الله کے سوا پوجتے ہو بیزار ہوں پھر کیا تمھیں عقل نہیں ہے —انھوں نے کہا اگر تمہیں کچھ کرنا ہے تو اسے جلا دو اور اپنے معبودوں کی مدد کرو —ہم نے کہا اے آگ ابراھیم پر سرد اورراحت ہو جا —اور انہوں نے اس کی برائی چاہی سو ہم نے انہیں ناکام کر دیا
We bestowed aforetime on Abraham his rectitude of conduct, and well were We acquainted with him. Behold! He said to his father and his people, "What are these images, to which ye are (so assiduously) devoted?" They said "We found our father worshipping them." He said "Indeed ye have been in manifest error-ye and your fathers." They said "Have you brought us the Truth, or are you one of those who jest?" He said "Nay, your Lord is the Lord of the heavens and the earth, He Who created them (from nothing): and I am a witness to this (truth). And by Allah, I have a plan for your idols― after ye go away and turn your backs"… So he broke them to pieces, (all) but the biggest of them, that they might turn (and address themselves) to it. They said "Who has done this to our gods? He must indeed be some man of impiety!" They said "We heard a youth talk of them: he is called Abraham." They said "Then bring him before the eyes of the people, that they may bear witness:" They said "Art thou the one that did this with our gods, O Abraham?" He said: "Nay, this was done by this is their is their biggest one! Ask them, if they can speak intelligently!" So they turned to themselves and said "Surely ye are the ones in the wrong!" Then were they confounded with shame: (they said) "Thou knowest full well that these (idols) do not speak!" (Abraham) said "Do ye then worship, besides Allah, things that can neither be of any good to you nor do you harm? "Fie upon you and upon the things that ye worship besides Allah! have ye no sense?"… They said "Burn him and protect your gods if ye do (anything at all)!" We said "O Fire! Be thou cool, and (a means of)) safety for Abraham!" Then they sought a stratagem against him: but We made them the ones that lost most!
21/72. وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ نَافِلَةً ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا صَالِحِينَ
اور ہم نے اسے اسحاق بخشا اور انعام میں یعقوب دیا اور سب کونیک بخت کیا
And We bestowed on him Isaac and as, an additional gift, (a grandson) Jacob, and We made righteous men of every one (of them).
21/73. وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَإِقَامَ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءَ الزَّكَاةِ ۖ وَكَانُوا لَنَا عَابِدِينَ
اورہم نے انہیں پیشوا بنایا جو ہمارے حکم سے رہنمائی کیا کرتے تھے اور ہم نے انہیں اچھے کام کرنے اور نماز قائم کرنے اور زکوٰة دینے کا حکم دیا تھا اور وہ ہماری ہی بندگی کیا کرتے تھے
And We made them leaders, guiding (men) by Our Command, and We sent them inspiration to do good deeds, to establish regular prayers, and to practise regular charity; and they constantly served Us (and Us only).
38/45. وَاذْكُرْ عِبَادَنَا إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ أُولِي الْأَيْدِي وَالْأَبْصَارِ 38/46. إِنَّا أَخْلَصْنَاهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ 38/47. وَإِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْأَخْيَارِ 38/48. وَاذْكُرْ إِسْمَاعِيلَ وَالْيَسَعَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ وَكُلٌّ مِنَ الْأَخْيَارِ
اور ہمارے بندوں ابراھیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کر جو ہاتھو ں اور آنکھوں والے تھے — بے شک ہم نے انہیں ایک خاص فضیلت دی یعنی ذکر آخرت کے لیے چن لیا تھا —اور بے شک وہ ہمارے نزدیک برگزیدہ بندوں میں سے تھے —اور اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو بھی یاد کر اور یہ سب نیک لوگو ں میں سے تھے
And commemorate Our servants Abraham, Isaac, and Jacob, possessors of Power and Vision. Verily We did chose them for a special (purpose)— remembrance of the Hereafter. They were, in Our sight, truly, of the company of the Elect and the Good. And commemorate Ismail, Elisha, and Dhu al Kifl: each of them was of the company of the Good.
Kingdom of David & Solomon
38/35. قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلْكًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي ۖ إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ
سلیمان
کہا اے میرے رب! مجھے معاف کر— اور مجھے ایسی حکومت عنایت فرما کہ کسی کو میرے بعد شایاں نہ ہو— بے شک تو بہت بڑا عنایت کرنے والا ہے
Salomon,He said "O my Lord! Forgive me, and grant me a Kingdom which (it may be), suits not another after me: for Thou art the Grantor of Bounties (without measure)."
38/17. اصْبِرْ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوُودَ ذَا الْأَيْدِ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ 38/18. إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهُ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِشْرَاقِ 38/19. وَالطَّيْرَ مَحْشُورَةً ۖ كُلٌّ لَهُ أَوَّابٌ 38/20. وَشَدَدْنَا مُلْكَهُ وَآتَيْنَاهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ
ان کی اِن باتوں پر صبر کر اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کر جو بڑا طاقتور تھا بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا بے شک ہم نے پہاڑوں کو اس کے تابع کر دیا تھا کہ وہ شام اور صبح کو تسبیح کرتے تھے اور پرندوں کو بھی جو جمع ہوجاتے تھے ہر ایک اس کے تابع تھا ….. اورہم نے اس کی سلطنت کو مضبوھ کر دیا تھا…. اور ہم نے اسے نبوت دی تھی اور مقدمات کے فیصلے کرنے کا سلیقہ (دیا تھا)
Have patience at what they say, and remember Our Servant David, the man of strength: for he ever turned (to Allah). It was We that made the hills declare, in unison with him, Our Praises, at eventide and at break of day. And the birds gathered (in assemblies): all with him did turn (to Allah). We strengthened his kingdom, and gave him wisdom and sound judgment in speech and decision.
38/26. يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ
اے داؤد! ہم نے تجھے زمین میں بادشاہ بنایا ہے— پس تم لوگو ں میں انصاف سے فیصلہ کیا کرو— اور نفس کی خواہش کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں الله کی راہ سے ہٹا دے گی— بے شک جو الله کی راہ سے گمراہ ہوتے ہیں —- اس لیے کہ وہ حساب کے دن کوبھول گئے
O David! We did indeed make thee a vicegerent on earth: so judge thou between men in truth (and justice): nor follow thou the lusts, (of thy heart), for they will mislead thee from the Path of Allah: for those who wander astray from the Path of Allah, is a Penalty Grievous, for that they forget the Day of Account.
21/78. وَدَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ إِذْ يَحْكُمَانِ فِي الْحَرْثِ إِذْ نَفَشَتْ فِيهِ غَنَمُ الْقَوْمِ وَكُنَّا لِحُكْمِهِمْ شَاهِدِينَ
اور داؤد اور سلیمان کو جب وہ کھیتی کے جھگڑا میں فیصلہ کرنے لگے جب کہ اس میں کچھ لوگوں کی بکریاں رات کے وقت جا پڑیں اور ہم اس فیصلہ کو دیکھ رہے تھے
And remember David and Solomon, when they gave judgment in the matter of the field into which the sheep of certain people had strayed by night: We did witness their judgment.
21/79. فَفَهَّمْنَاهَا سُلَيْمَانَ ۚ وَكُلًّا آتَيْنَا حُكْمًا وَعِلْمًا ۚ وَسَخَّرْنَا مَعَ دَاوُودَ الْجِبَالَ يُسَبِّحْنَ وَالطَّيْرَ ۚ وَكُنَّا فَاعِلِينَ
پھر ہم نے وہ فیصلہ سلیمان کو سمجھا دیا— اور ہر ایک کو ہم نے حکمت اور علم دیا تھا— اور ہم نے داؤد کے ساتھ پہاڑ او رپرندے تابع کیے جو تسبیح کیا کرتے تھے— اور یہ سب کچھ ہم ہی کرنے والے تھے
To Solomon We inspired the (right) understanding of the matter: to each (of them) We gave Judgement and Knowledge; it was Our power that made the hills and the birds celebrate Our praises with David: it was We Who did (these things).
21/80. وَعَلَّمْنَاهُ صَنْعَةَ لَبُوسٍ لَكُمْ لِتُحْصِنَكُمْ مِنْ بَأْسِكُمْ ۖ فَهَلْ أَنْتُمْ شَاكِرُونَ
اور ہم نےاسے تمہارے لیے زر ہیں بنانا بھی سکھایا تاکہ تمہیں لڑائی میں محفوظ رکھیں پھر کیا تم شکر کرتے ہو
It was We Who taught him the making of coats of mail for your benefit, to guard you from each other’s violence: will ye then be grateful?
21/81. وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ عَاصِفَةً تَجْرِي بِأَمْرِهِ إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا ۚ وَكُنَّا بِكُلِّ شَيْءٍ عَالِمِينَ
اور زور سے چلنے والی ہوا سلیمان کے تابع کی جو اس کے حکم سے اس زمین کی طرف چلتی جہاں ہم نے برکت دی ہے اور ہم ہر چیز کو جاننے والے ہیں
(It was Our power that made) the violent (unruly) wind flow (tamely) for Solomon, to his order, to the land which We had blessed: for We do know all things.
21/82. وَمِنَ الشَّيَاطِينِ مَنْ يَغُوصُونَ لَهُ وَيَعْمَلُونَ عَمَلًا دُونَ ذَٰلِكَ ۖ وَكُنَّا لَهُمْ حَافِظِينَ
اورتو کچھ ایسے جن تھے جو دریا میں اس کے واسطے غوطہ لگاتے تھے اور اس کے سوا اور کام بھی کرتے تھے اور ہم ان کی حفاظت کرنے والے تھے
And of the evil ones were some who dived for him, and did other work besides; and it was We Who guarded them.
38/17. اصْبِرْ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوُودَ ذَا الْأَيْدِ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ 38/18. إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهُ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِشْرَاقِ 38/19. وَالطَّيْرَ مَحْشُورَةً ۖ كُلٌّ لَهُ أَوَّابٌ 38/20. وَشَدَدْنَا مُلْكَهُ وَآتَيْنَاهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ
ان کی اِن باتوں پر صبر کر اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کر جو بڑا طاقتور تھا بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا بے شک ہم نے پہاڑوں کو اس کے تابع کر دیا تھا کہ وہ شام اور صبح کو تسبیح کرتے تھے اور پرندوں کو بھی جو جمع ہوجاتے تھے ہر ایک اس کے تابع تھا ….. اورہم نے اس کی سلطنت کو مضبوھ کر دیا تھا…. اور ہم نے اسے نبوت دی تھی اور مقدمات کے فیصلے کرنے کا سلیقہ (دیا تھا)
Have patience at what they say, and remember Our Servant David, the man of strength: for he ever turned (to Allah). It was We that made the hills declare, in unison with him, Our Praises, at eventide and at break of day. And the birds gathered (in assemblies): all with him did turn (to Allah). We strengthened his kingdom, and gave him wisdom and sound judgment in speech and decision.
38/21. ۞ وَهَلْ أَتَاكَ نَبَأُ الْخَصْمِ إِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ 38/22. إِذْ دَخَلُوا عَلَىٰ دَاوُودَ فَفَزِعَ مِنْهُمْ ۖ قَالُوا لَا تَخَفْ ۖ خَصْمَانِ بَغَىٰ بَعْضُنَا عَلَىٰ بَعْضٍ فَاحْكُمْ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَلَا تُشْطِطْ وَاهْدِنَا إِلَىٰ سَوَاءِ الصِّرَاطِ 38/23. إِنَّ هَٰذَا أَخِي لَهُ تِسْعٌ وَتِسْعُونَ نَعْجَةً وَلِيَ نَعْجَةٌ وَاحِدَةٌ فَقَالَ أَكْفِلْنِيهَا وَعَزَّنِي فِي الْخِطَابِ 38/24. قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعْجَتِكَ إِلَىٰ نِعَاجِهِ ۖ وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْخُلَطَاءِ لَيَبْغِي بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَقَلِيلٌ مَا هُمْ ۗ وَظَنَّ دَاوُودُ أَنَّمَا فَتَنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهُ وَخَرَّ رَاكِعًا وَأَنَابَ ۩ 38/25. فَغَفَرْنَا لَهُ ذَٰلِكَ ۖ وَإِنَّ لَهُ عِنْدَنَا لَزُلْفَىٰ وَحُسْنَ مَآبٍ 38/26. يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ
اور کیا آپ کو دو جھگڑنے والوں کی خبر بھی پہنچی جب وہ عبادت خانہ کی دیوار پھاند کر آئے جب وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرایا کہا ڈر نہیں دو جھگڑنے والے ہیں ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے پس آپ ہمارے درمیا ن انصاف کا فیصلہ کیجیئے اور بات کو دور نہ ڈالیئے اور ہمیں سیدھی راہ پر چلائیے —بے شک یہ میرا بھائی ہے اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس صرف ایک دنبی ہے پس اس نے کہا مجھے وہ بھی دے دے اور اس نے مجھے گفتگو میں دبا لیا ہے — کہا البتہ اس نے تجھ پر ظلم کیا… جو تیری دنبی کو اپنی دنبیوں میں ملانے کا سوال کیا…… گور اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی کیا کرتے ہیں— مگر….. جو ایماندار ہیں اور انہوں نے نیک کام بھی کیے…… اور وہ بہت ہی کم ہیں…… اور داؤد سمجھ گیا….. کہ ہم نے اسے آزمایا ہے…. پھر اس نے اپنے رب سے معافی مانگی اور سجدہ میں گر پڑا اور —توبہ کی —پھر ہم نے اس کی یہ غلطی معاف کر دی اور اس کے لیے ہمارے ہاں مرتبہ اور اچھا ٹھکانہ ہے ––اے داؤد! ہم نے تجھے زمین میں بادشاہ بنایا ہے پس تم لوگو ں میں انصاف سے فیصلہ کیا کرو اور نفس کی خواہش کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں الله کی راہ سے ہٹا دے گی بے شک جو الله کی راہ سے گمراہ ہوتے ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے اس لیے کہ وہ حساب کے دن کوبھول گئے
Has the Story of the Disputants reached thee? Behold, they climbed over the wall of the private chamber; When they entered to David, and he was terrified of them, they said: "Fear not: We are two disputants, one of whom has wronged the other: decide now between us with truth and treat us not with injustice, but guide us to the even Path. "This man is my brother; He has nine and ninety ewes, and I have (but) one: Yet he says `Commit her to my care’ and is (moreover) harsh to me in speech." (David) said: "He has undoubtedly wronged thee in demanding thy (single) ewe to be added to his (flock of) ewes: truly many are the Partners (in business) who wrong each other: not so do those who believe and work deeds of righteousness, and how few are they?"… And David gathered that We had tried him: he asked forgiveness of his Lord, fell down, bowing (in prostration), and turned (to Allah in repentance). So We forgave him this (lapse): he enjoyed, indeed, a Near Approach to Us, and a beautiful place of (final) Return. O David! We did indeed make thee a vicegerent on earth: so judge thou between men in truth (and justice): nor follow thou the lusts, (of thy heart), for they will mislead thee from the Path of Allah: for those who wander astray from the Path of Allah, is a Penalty Grievous, for that they forget the Day of Account.
Kingdom of heaven Solomon
27/15. وَلَقَدْ آتَيْنَا دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ عِلْمًا ۖ وَقَالَا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي فَضَّلَنَا عَلَىٰ كَثِيرٍ مِنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِينَ 27/16. وَوَرِثَ سُلَيْمَانُ دَاوُودَ ۖ وَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّيْرِ وَأُوتِينَا مِنْ كُلِّ شَيْءٍ ۖ إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِينُ 27/17. وَحُشِرَ لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ 27/18.حَتَّىٰ إِذَا أَتَوْا عَلَىٰ وَادِ النَّمْلِ قَالَتْ نَمْلَةٌ يَا أَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَسَاكِنَكُمْ لَا يَحْطِمَنَّكُمْ سُلَيْمَانُ وَجُنُودُهُ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ 27/19. فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِنْ قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ 27/20. وَتَفَقَّدَ الطَّيْرَ فَقَالَ مَا لِيَ لَا أَرَى الْهُدْهُدَ أَمْ كَانَ مِنَ الْغَائِبِينَ 27/21. لَأُعَذِّبَنَّهُ عَذَابًا شَدِيدًا أَوْ لَأَذْبَحَنَّهُ أَوْ لَيَأْتِيَنِّي بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ 27/22. فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطْتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِنْ سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ 27/23. إِنِّي وَجَدْتُ امْرَأَةً تَمْلِكُهُمْ وَأُوتِيَتْ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ وَلَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ 27/24. وَجَدْتُهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ 27/25. أَلَّا يَسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي يُخْرِجُ الْخَبْءَ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَيَعْلَمُ مَا تُخْفُونَ وَمَا تُعْلِنُونَ 27/26. اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ۩ 27/27. ۞ قَالَ سَنَنْظُرُ أَصَدَقْتَ أَمْ كُنْتَ مِنَ الْكَاذِبِينَ 27/28. اذْهَبْ بِكِتَابِي هَٰذَا فَأَلْقِهْ إِلَيْهِمْ ثُمَّ تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانْظُرْ مَاذَا يَرْجِعُونَ 27/29. قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ إِنِّي أُلْقِيَ إِلَيَّ كِتَابٌ كَرِيمٌ 27/30. إِنَّهُ مِنْ سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ 27/31. أَلَّا تَعْلُوا عَلَيَّ وَأْتُونِي مُسْلِمِينَ 27/32. قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي أَمْرِي مَا كُنْتُ قَاطِعَةً أَمْرًا حَتَّىٰ تَشْهَدُونِ 27/33. قَالُوا نَحْنُ أُولُو قُوَّةٍ وَأُولُو بَأْسٍ شَدِيدٍ وَالْأَمْرُ إِلَيْكِ فَانْظُرِي مَاذَا تَأْمُرِينَ 27/34. قَالَتْ إِنَّ الْمُلُوكَ إِذَا دَخَلُوا قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا وَجَعَلُوا أَعِزَّةَ أَهْلِهَا أَذِلَّةً ۖ وَكَذَٰلِكَ يَفْعَلُونَ 27/35. وَإِنِّي مُرْسِلَةٌ إِلَيْهِمْ بِهَدِيَّةٍ فَنَاظِرَةٌ بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُونَ 27/36 فَلَمَّا جَاءَ سُلَيْمَانَ قَالَ أَتُمِدُّونَنِ بِمَالٍ فَمَا آتَانِيَ اللَّهُ خَيْرٌ مِمَّا آتَاكُمْ بَلْ أَنْتُمْ بِهَدِيَّتِكُمْ تَفْرَحُونَ 27/37. ارْجِعْ إِلَيْهِمْ فَلَنَأْتِيَنَّهُمْ بِجُنُودٍ لَا قِبَلَ لَهُمْ بِهَا وَلَنُخْرِجَنَّهُمْ مِنْهَا أَذِلَّةً وَهُمْ صَاغِرُونَ 27/38. قَالَ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَيُّكُمْ يَأْتِينِي بِعَرْشِهَا قَبْلَ أَنْ يَأْتُونِي مُسْلِمِينَ 27/39. قَالَ عِفْرِيتٌ مِنَ الْجِنِّ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَنْ تَقُومَ مِنْ مَقَامِكَ ۖ وَإِنِّي عَلَيْهِ لَقَوِيٌّ أَمِينٌ 27/40. قَالَ الَّذِي عِنْدَهُ عِلْمٌ مِنَ الْكِتَابِ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَنْ يَرْتَدَّ إِلَيْكَ طَرْفُكَ ۚ فَلَمَّا رَآهُ مُسْتَقِرًّا عِنْدَهُ قَالَ هَٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّي لِيَبْلُوَنِي أَأَشْكُرُ أَمْ أَكْفُرُ ۖ وَمَنْ شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ كَفَرَ فَإِنَّ رَبِّي غَنِيٌّ كَرِيمٌ 27/41. قَالَ نَكِّرُوا لَهَا عَرْشَهَا نَنْظُرْ أَتَهْتَدِي أَمْ تَكُونُ مِنَ الَّذِينَ لَا يَهْتَدُونَ 27/42. فَلَمَّا جَاءَتْ قِيلَ أَهَٰكَذَا عَرْشُكِ ۖ قَالَتْ كَأَنَّهُ هُوَ ۚ وَأُوتِينَا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهَا وَكُنَّا مُسْلِمِينَ 27/43. وَصَدَّهَا مَا كَانَتْ تَعْبُدُ مِنْ دُونِ اللَّهِ ۖ إِنَّهَا كَانَتْ مِنْ قَوْمٍ كَافِرِينَ 27/44. قِيلَ لَهَا ادْخُلِي الصَّرْحَ ۖ فَلَمَّا رَأَتْهُ حَسِبَتْهُ لُجَّةً وَكَشَفَتْ عَنْ سَاقَيْهَا ۚ قَالَ إِنَّهُ صَرْحٌ مُمَرَّدٌ مِنْ قَوَارِيرَ ۗ قَالَتْ رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي وَأَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمَانَ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
اور ہم نے داؤد اور سلیمان کو علم دیا اور کہنے لگے الله کا شکر ہے جس نے ہمیں بہت سے ایمان دار بندوں پر فضیلت دی —اور سلیمان داؤد کا وارث ہوا اور کہا اے لوگو ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے او رہمیں ہر قسم کے سازو سامان دیے گئے ہیں بے شک یہ صریح فضیلت ہے اور سلیمان کے پاس اس کے لشکر جن اور انسان اور پرندے جمع کیے جاتے پھر انکی جماعتیں بنائی جاتیں یہاں تک کہ جب چیونٹیوں کے میدان پر پہنچے ایک چینوٹی نے کہا اے چیونٹیو اپنے گھروں میں گھس جاؤ تمہیں سلیمان اور اس کی فوجیں نہ پیس ڈالیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو پھر اس کی بات سے مسکرا کر ہنس پڑا اور کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیرے احسان کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا اور یہ کہ میں نیک کام کروں جوتو پسند کرے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل کر لے اور پرندوں کی حاضری لی تو کہا کیا بات ہے جو میں ہُد ہُد کو نہیں دیکھتا کیا وہ غیر حاضر ہے میں اسے سخت سزا دوں گا یا اسے ذبح کر دوں گا یا وہ میرے پاس کوئی صاف دلیل بیان کرے پھر تھوڑی دیر کے بعد ہُد ہُد حاضر ہوا اور کہا کہ میں حضور کے پاس وہ خبر لایا ہوں جو حضور کو معلوم نہیں اور سباسے آپ کے پاس ایک یقینی خبر لایا ہوں میں نے ایک عورت کو پایا جو ان پر بادشاہی کرتی ہے اور اسے ہر چیز دی گئی ہے اور اس کا بڑا تخت ہے میں نے پایا کہ وہ اور اس کی قوم الله کے سوا سورج کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال کو انہیں آرستہ کر دکھایا ہے اور انہیں راستہ سے روک دیا ہے سو وہ راہ پر نہیں چلتے الله ہی کو کیوں نہ سجدہ کریں جو آسمانوں اور زمین کی چھپی ہوئی چیزوں کو ظاہر کرتا ہے اور جو تم چھپاتے ہو اورجو ظاہر کرتے ہو سب کو جانتا ہے الله ہی ایسا ہےکہ اس کے سواکوئی معبود نہیں ہے اوروہ عرش عظیم کا مالک ہے کہا ہم ابھی دیکھ لیتے ہیں کہ تو سچ کہتا ہے یا جھوٹوں میں سے ہے میرا یہ خط لے جا اور ان کی طرف ڈال دے پھر ان کے ہاں سے واپس آ جا پھر دیکھ وہ کیا جواب دیتے ہیں کہنے لگی اے دربار والو میرے پاس ایک معزز خط ڈالا گیا ہے وہ خط سلیمان کی طرف سے ہے اور وہ یہ ہے الله کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے میرے سامنے تکبر نہ کرو اور میرے پاس مطیع ہو کر چلی آؤ کہنے لگی اے دربار والو مجھے میرے کام میں مشورہ دو میں کوئی بات تمہارے حاضر ہوئے بغیر طے نہیں کر تی کہنے لگے ہم بڑے طاقتور اور بڑے لڑنے والے ہیں اور کام تیرے اختیار میں ہے سو دیکھ لے جو حکم دینا ہے کہنے لگی بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں اسے خراب کر دیتے ہیں اور وہاں کے سرداروں کو بے عزت کرتے ہیں اور ایسا ہی کریں گے اور میں ان کی طرف کچھ تحفہ بھیجتی ہوں پھر دیکھتی ہوں کہ ایلچی کیا جواب لے کر آتے ہیں–پھر جب سلیمان کے پاس آیا فرمایا کیا تم میری مال سے مدد کرنا چاہتے ہو سو جو کچھ مجھے الله نے دیا ہے اس سے بہتر ہے جو تمہیں دیا ہے بلکہ تم ہی اپنے تحفہ سے خوش رہو —ان کی طرف واپس جاؤ ہم ان پرا یسے لشکر لے کر پہنچیں گے جن کا وہ مقابلہ نہ کر سکیں گے اور ہم انہیں وہاں سے ذلیل کر کے نکال دیں گے —کہا اے دربار والو تم میں کوئی ہے کہ میرے پاس اس کا تخت لے آئے اس سے پہلے کہ وہ میرے پاس فرمانبردار ہو کر آئيں — جنوں میں سے ایک دیو نے کہا میں تمہیں وہ لا دیتا ہوں اس سے پہلے کہ تو اپنی جگہ سے اٹھے اور میں اس کے لیے طاقتور امانت دار ہوں — اس شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کا علم تھا میں اسے تیری آنکھ جھپکنے سے پہلے لا دیتا ہوں—- پھر جب اسے اپنے روبرو رکھا دیکھا—- تو کہنے لگا یہ میرے رب کا ایک فضل ہے—– تاکہ میری آزمائش کرے—- کیا میں شکر کرتا ہوں– یا ناشکری— اور جو شخص شکر کرتا ہے اپنے ہی نفع کے لیے شکر کرتا ہے— اورجو ناشکری کرتا ہے تو میرا رب بھی بے پرواہ عزت والا ہے — کہا اس کے لیے اس کے تخت کی صورت بدل دو ہم دیکھیں کیا اسے پتہ لگتا ہے یا انہیں میں ہوتی ہے جنہیں پتہ نہیں لگتا پھر جب آئی کہا گیا کیا تیرا تخت ایسا ہی ہے کہنے لگی گویاکہ یہ وہی ہے اور ہمیں تو پہلے ہی معلوم ہو گیا تھا اور ہم فرمانبردار ہو چکے ہیں اور اسے ان چیزو ں سے روک دیا جنہیں الله کےسوا پوجتی تھی بے شک وہ کافروں میں سے تھی اسے کہا گیا اس محل میں داخل ہو پھر جب اسے دیکھا خیال کیا کہ وہ گہرا پانی ہے اور اپنی پنڈلیاں کھولیں کہا یہ تو ایسا محل ہے جس میں شیشے جڑے ہوئے ہیں کہنے لگی اے میرے رب میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا تھا اور میں سلیمان کے ساتھ الله کی فرمانبردار ہوئی جو سارے جہاں کا رب ہے
We gave (in the past) knowledge to David and Solomon: and they both said: "Praise be to Allah, Who has favoured us above many of His servants who believe!" And Solomon was David’s heir. He said: "O ye people! we have been taught the speech of Birds, and on us has been bestowed (a little) of all things: this is indeed Grace manifest (from Allah)." And before Solomon were marshalled his hosts― of Jinns and men and birds, and they were all kept in order and ranks. At length, when they came to a (lowly) valley of ants, one of the ants said: "O ye ants get into your habitations, lest Solomon and his hosts crush you (under foot) without knowing it." So he smiled, amused at her speech; and he said: "O my Lord! so order me that I may be grateful for Thy favours which Thou hast bestowed on me and on my parents and that I may work the righteousness that will please Thee: and admit me by Thy Grace, to the ranks of Thy righteous Servants." And he took a muster of the Birds; and he said: "Why is it I see not the Hoopoe? Or is he among the absentees? "I will certainly punish him with a severe Penalty, or execute him, unless he brings me a clear reason (for absence)." But the Hoopoe tarried not far: he (came up and) said: I have compassed (territory) which thou hast not compassed, and I have come to thee from Saba with tidings true. "I found (there) a woman ruling over them and provided with every requisite; and she has a magnificent throne. "I found her and her people worshipping the sun besides Allah: Satan has made their deeds seem pleasing in their eyes, and has kept them away from the Path― so they receive no guidance― "(Kept them away from the Path), that they should not worship Allah Who brings to light what is hidden in the heavens and the earth, and knows what ye hide and what ye reveal. "Allah!― there is no god but He!― Lord of the Throne Supreme!" (Solomon) said: "Soon shall we see whether thou hast told the truth or lied! "Go thou, with this letter of mine, and deliver it to them: then draw back from them, and (wait to) see what answer they return"… (The Queen) said: "Ye chiefs! here is― delivered to me, a letter worthy of respect. "It is from Solomon, and is (as follows): `In the name of Allah, Most Gracious, Most Merciful: "Be ye not arrogant against me, but come to me in submission (to the true Religion.)’ " She said: "Ye chiefs! advise me in (this) my affair: no affair have I decided except in your presence." They said: "We are endued with strength and given to vehement war: but the command is with thee; so consider what thou wilt command." She said: "Kings, when they enter a country, despoil it, and make the noblest of its people its meanest: thus do they behave. "But I am going to send him a present, and (wait) to see with what (answer) return (my) ambassadors." Now when (the embassy) came to Solomon, he said: "Will ye give me abundance in wealth? But that which Allah has given me is better than that which He has given you! Nay it is ye who rejoice in your gift! "Go back to them, and be sure we shall come to them with such hosts as they will never be able to meet: we shall expel them from there in disgrace, and they will feel humbled (indeed)." He said (to his own men): "Ye Chiefs! which of you can bring me her throne before they come to me in submission?" Said an Ifrit of the Jinns: "I will bring it to thee before thou rise from thy Council: indeed I have full strength for the purpose, and may be trusted." Said one who had knowledge of the Book: "I will bring it to thee within the twinkling of an eye!" Then when (Solomon) saw it placed firmly before him, he said: "This is by the grace of my Lord!― to test me whether I am grateful, or ungrateful! And if any is grateful truly his gratitude is (a gain) for his own soul; but if any is ungrateful, truly my Lord is Free of All Needs, Supreme in Honour!" He said: "Transform her throne out of all recognition by her: let us see whether she is guided (to the truth) or is one of those who receive no guidance." So when she arrived, she was asked "Is this thy throne?" She said "It was just like this; and knowledge was bestowed on us in advance of this, and we have submitted to Allah (in Islam)." And he diverted her from the worship of others besides Allah: for she was (sprung) of a people that had no faith. She was asked to enter that lofty Palace: but when she saw it, she thought it was a lake of water, and she (tucked up her skirts), uncovering her legs. He said. "This is but a palace paved smooth with slabs of glass." She said: "O my Lord! I have indeed wronged my soul: I do (now) submit (in Islam) with Solomon to the Lord of the Worlds."
21/79. فَفَهَّمْنَاهَا سُلَيْمَانَ ۚ وَكُلًّا آتَيْنَا حُكْمًا وَعِلْمًا ۚ وَسَخَّرْنَا مَعَ دَاوُودَ الْجِبَالَ يُسَبِّحْنَ وَالطَّيْرَ ۚ وَكُنَّا فَاعِلِينَ
پھر ہم نے وہ فیصلہ سلیمان کو سمجھا دیا— اور ہر ایک کو ہم نے حکمت اور علم دیا تھا— اور ہم نے داؤد کے ساتھ پہاڑ او رپرندے تابع کیے جو تسبیح کیا کرتے تھے— اور یہ سب کچھ ہم ہی کرنے والے تھے
To Solomon We inspired the (right) understanding of the matter: to each (of them) We gave Judgement and Knowledge; it was Our power that made the hills and the birds celebrate Our praises with David: it was We Who did (these things).
21/80. وَعَلَّمْنَاهُ صَنْعَةَ لَبُوسٍ لَكُمْ لِتُحْصِنَكُمْ مِنْ بَأْسِكُمْ ۖ فَهَلْ أَنْتُمْ شَاكِرُونَ
اور ہم نےاسے تمہارے لیے زر ہیں بنانا بھی سکھایا تاکہ تمہیں لڑائی میں محفوظ رکھیں پھر کیا تم شکر کرتے ہو
It was We Who taught him the making of coats of mail for your benefit, to guard you from each others violence: will ye then be grateful?
21/81. وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ عَاصِفَةً تَجْرِي بِأَمْرِهِ إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا ۚ وَكُنَّا بِكُلِّ شَيْءٍ عَالِمِينَ
اور زور سے چلنے والی ہوا سلیمان کے تابع کی جو اس کے حکم سے اس زمین کی طرف چلتی جہاں ہم نے برکت دی ہے اور ہم ہر چیز کو جاننے والے ہیں
(It was Our power that made) the violent (unruly) wind flow (tamely) for Solomon, to his order, to the land which We had blessed: for We do know all things.
21/82. وَمِنَ الشَّيَاطِينِ مَنْ يَغُوصُونَ لَهُ وَيَعْمَلُونَ عَمَلًا دُونَ ذَٰلِكَ ۖ وَكُنَّا لَهُمْ حَافِظِينَ
اورتو کچھ ایسے جن تھے جو دریا میں اس کے واسطے غوطہ لگاتے تھے اور اس کے سوا اور کام بھی کرتے تھے اور ہم ان کی حفاظت کرنے والے تھے
And of the evil ones were some who dived for him, and did other work besides; and it was We Who guarded them.
38/30. وَوَهَبْنَا لِدَاوُودَ سُلَيْمَانَ ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ –38/31. إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ 38/32. فَقَالَ إِنِّي أَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْرِ عَنْ ذِكْرِ رَبِّي حَتَّىٰ تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ 38/33. رُدُّوهَا عَلَيَّ ۖ فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوقِ وَالْأَعْنَاقِ 38/34. وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَأَلْقَيْنَا عَلَىٰ كُرْسِيِّهِ جَسَدًا ثُمَّ أَنَابَ 38/35. قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلْكًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي ۖ إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ 38/36. فَسَخَّرْنَا لَهُ الرِّيحَ تَجْرِي بِأَمْرِهِ رُخَاءً حَيْثُ أَصَابَ 38/37. وَالشَّيَاطِينَ كُلَّ بَنَّاءٍ وَغَوَّاصٍ 38/38. وَآخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ 38/39. هَٰذَا عَطَاؤُنَا فَامْنُنْ أَوْ أَمْسِكْ بِغَيْرِ حِسَابٍ 38/40. وَإِنَّ لَهُ عِنْدَنَا لَزُلْفَىٰ وَحُسْنَ مَآبٍ
اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کیا کیسا اچھا بندہ تھا بےشک وہ رجوع کرنے والا تھا جب اس کے سامنے شام کے وقت تیز رو گھوڑے حاضر کیے گئے تو کہا میں نے مال کی محبت کو یاد الہیٰ سے عزیز سمجھا یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا ان کو میرے پاس لوٹا لاؤ پس پنڈلیوں اور گردنوں پر (تلوار) پھیرنے لگا
اور ہم نے سلیمان کو آزمایا تھا اور اس کی کرسی پر ایک دھڑ ڈال دیا تھا پھر وہ رجوع ہوا کہا اے میرے رب! مجھے معاف کر اور مجھے ایسی حکومت عنایت فرما کہ کسی کو میرے بعد شایاں نہ ہو بے شک تو بہت بڑا عنایت کرنے والا ہے پھر ہم نے ہوا کو اس کے تابع کر دیا کہ وہ اس کے حکم سے بڑی نرمی سے چلتی تھی جہاں اسے پہنچنا ہوتا تھا —اور شیطان کو جو سب معمار اور غوطہ زن تھے اور دوسروں کو جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے — یہ ہماری بخشش ہے پس احسان کر یا اپنے پاس رکھ کوئی حساب نہیں — اور البتہ (سلیمان) کے لیے ہمارے پاس مرتبہ اورعمدہ مقام ہے
To David We Gave Solomon (for a son)― how excellent in servant! Ever did he turn (to Us)! Behold there were brought before him, at eventide, coursers of the highest breeding; and swift of foot; And he said "Truly do I love the love of good, with a view to the glory of my Lord"― Until (the sun) was hidden in the veil (of Night): "Bring them back to me." Then began he to pass his hand over (their) legs and their necks. And We did try Solomon: We placed on his throne a body (without life): but he did turn (to Us in true devotion): He said "O my Lord! Forgive me, and grant me a Kingdom which (it may be), suits not another after me: for Thou art the Grantor of Bounties (without measure)." Then We subjected the Wind to his power, to flow gently to his order, whithersoever he willed― As also the evil ones, (including) every kind of builder and diver― As also others bound together in fetters. "Such are Our Bounties: whether thou bestow them (on others) or withhold them, no account will be asked." And he enjoyed, indeed, a Near Approach to Us, and a beautiful Place of (final) Return.
Messengers Nubi of Buny iserael
After Mosses Al-yasha Qalib Built the state of heaven and fought for the promised land Then Talut fought with Jaloot then David and Solomon had the state of heaven and carried on Jihad spreading Islam was their main goal Then iSeries Jews left their book left Jihad and done many crooked things with their Quran Tourat and lost their power base state of Islam
After Mosses and Jesus came last Messenger of Islam Mohammed saw with full shiria laws which were in the previous heavenly books and additional unique comprehensive laws which will fit in all ages until DOJ no more laws are needed
Where is state of heaven Khilafet
Messenger Mohammed saw Established Khilafet state of Islam WHICH REMAINED ONLY SUPPER POWER FOR 1400 YEARS then in 1924 Saudis and Arab Muslims done crooked things with Islam and demolished the Khilafet