لا الہ الا اللہ کا پاکستان-Secular faithless Pakistan Malala no need paper My body i sell
لا الہ الا اللہ کا پاکستان-Secular faithless Pakistan Malala no need paper My body i sell
21ce;EVERY MUSLIM MUST LOOK INTO THEIR OWN HOUSESARE THEY FOLLOWING MOTHER OF SATAN JUMHURIUT OR HAVE THEY ANY LINK WITH ISLAM
7/22. فَدَلَّاهُمَا بِغُرُورٍ ۚ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ ۖ وَنَادَاهُمَا رَبُّهُمَا أَلَمْ أَنْهَكُمَا عَنْ تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَأَقُلْ لَكُمَا إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُبِينٌ
پھر انہیں دھوکہ سے مائل کر لیا پھرجب ان دونوں نے درخت کو چکھا تو ان پر ان کی شرم گاہیں کھل گئیں اور اپنے اوپر بہشت کے پتے جوڑنے لگے اورانہیں ان کے رب نے پکارا کیا میں نے تمہیں اس درخت سے منع نہیں کیا تھا اور تمہیں کہ نہ دیا تھا کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے
(Adam was deceit by democrat jumhury Satan like today Muslims are deceived by Jumhury leaders in Pakistan)
So by deceit he brought about their fall: when they tasted of the tree, their shame became manifest to them, and they began to sew together the leaves of the Garden over their bodies. And their Lord called unto them: “Did I not forbid you that tree and tell you that satan was an avowed enemy unto you?”
7/26. يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا ۖ وَلِبَاسُ التَّقْوَىٰ ذَٰلِكَ خَيْرٌ ۚ ذَٰلِكَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ
اے آدم کی اولاد ہم نے تم پر پوشاک اتاری جو تمہاری شرم گاہیں ڈھانکتی ہیں اور آرائش کے کپڑے بھی اتارے اور پرہیزگاری کا لباس وہ سب سے بہتر ہے یہ الله کی قدرت کی نشانیاں ہیں تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں
O ye children of Adam! We have bestowed raiment upon you to cover your shame, as well as to be an adornment to you, But the raiment of righteousness,― that is the best. Such are among the signs of Allah, that they may receive admonition!
7/27. يَا بَنِي آدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ يَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْآتِهِمَا ۗ إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ۗ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ
اے آدم کی اولاد تمہیں شیطان نہ بہکائے جیسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو بہشت سے نکال دیا ان سے ان کے کپڑے اتروائے تاکہ تمہیں ان کی شرمگاہیں دکھائے وہ اور اس کی قوم تمہیں دیکھتی ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کا دوست بنادیا ہے جوایمان نہیں لاتے
O ye Children of Adam! let not Satan seduce you in the same manner as he got your parents out of the Garden, stripping them of their raiment, to expose their shame: for he and his tribe watch you from a position where ye cannot see them: We made the Evil ones friends (only) to those without Faith.
Jan. 24, 2014 – Melbourne, Victoria, Australia – Sania Mirza of India and her Mixed Doubles partner Horia Tecau of Romania teamed up to defeat Australians J. Gajdosova and Matthew Ebden in the semifinals of the 2014 Australian Open 2-6, 6-3, (10) – (2). The match was held on center court at Melbourne’s Rod Laver Arena. (Credit Image: © Ken Hawkins/ZUMAPRESS.com)
لا الہ الا اللہ کا پاکستان
#بکھرے_موتی
–
#1
تبدیلی
کا سفر“ایاك
نعبد واياك
نستعين”
سے
شروع ہوا
”
ان
الله مع الصابرين”
سے
ہوتا ہوا
“انا
لله وانا اليه
راجعون”
کی
طرف گامزن ہے
#2
کیا
“ سلیکٹرز “
کوئی شرمندگی
محسُوس کررہے
ہیں یا “ چیف
سلیکٹر “ابھی
تک اپنی پراڈکٹ
پہ نازاں ہیں
؟
اس
تباہی و بربادی
کی ذمہ دار حکُومت
ہے یا “ سلیکش
کمیٹی”؟
پاکستانیوں
کو مدینے کا
ٹکٹ دکھا کر
کُوفے میں دھکیل
دیا گیا ہے۔
#3
پی
ٹی آئی کو حکومت
اگر 1947
میں
بھی مل جاتی تب
بھی اُنہوں نے
یہی رونا تھا
کہ انگریز پورا
ملک تباہ کر گیا
ہے۔
#4
سروے
کے مطابق عمران
خان کو تمام
ترقیاتی پروجیکٹ
اور بیویاں ایسے
ملی جن کا افتتاح
پہلے سے ہی کوئی
کر چکا ہوتا
ہے
#5تبدیلی
کا کیڑا?صرف
ان لوگوں میں
زندہ ہے جن کا
جیب خرچ ابھی
تک والدین یا
محلے کے اوباش
لڑکے اٹھا رہے
ہیں
#6
تبدیلی
لوٹوں سے شروع
ہوئی ہالینڈ
کی سائیکل سے
ہوتی ہوئی انڈوں،
مرغی، کٹوں اور
IMF کی
خودکشی تک پہنچ
چکی ہے .
مزيد
تبدیلی کی جھلکیاں
ٹیریان سے لیکر
قادیانی عاطف
مرزا سےہوتےھوئے
اسرائیلی جہازتک
تو چلاگیا مزید
پیش قدمی جاری
ہے .
مجهے
اللہ سے قوی
امید ہے کہ جو
مسلمان پی ٹی
آئی کے فتنے سے
بچ گیا وہ دجال
کے فتنے سے بهی
بچےگا انشاءاللہ.یوتهیوں
سے بحث کرکے
اپنا وقت ضائع
نہ کریں یہ صرف
آپ کے سامنے ڈٹے
ہوتے ہیں
اکیلے
میں یہ بھی حسن
نثارکی طرح خود
پرلعنت بھیجتے
ہیں .ماہرین
کا کہنا ہے پی
ٹی آٸ والوں سے
بحث مت کریں اس
کا اندازہ فیصل
واڈا سے لگایا
جا سکتا ہے .عمران
نیازی خود تو
سائیکل پر دفتر
نہ
جاسکے
لیکن عوام کو
سائیکل چلانے
پر مجبور کردیا.
روز
جو 12ارب
کرپشن ہوتی تھی
کیا اب بھی ہورہی
ہے اگر نہیں تو
آٹھ ماہ میں
2880ارب
روپے جمع ہوچکے
ہیں وہ کہاں گٸے
جو روز مہنگاٸ
بیرزگاری زیادہ
ہورہی ہے.
وہ
دیکھو تیل کے
ذخائر
وہ
دیکھو 50
لاکھ
گھر!!!
وہ
دیکھو 25
روپے
فی لیٹر پٹرول!!!
وہ
دائیں طرف دیکھو
ہالینڈ کا وزیراعظم
سائیکل پر آفس
جا رہا ہے!!!
وہ
اوپر دیکھو
وزیراعظم ہاؤس
میں یونیورسٹی،
گورنر ہاؤس میں
لائبریری!!!
وہ
ساتھ میں اوپر
بائیں دیکھو
ڈالر 80
روپے
کا ہے!!!
وہ
دیکھو 55
کلومیٹر
فی گھنٹہ ہیلی
کاپٹر!!!
وہ
ساتھ میں دیکھو
200 ارب
ڈالر کا ڈھیر
لگا ہے!!!
وہ
دیکھو دائیں
جانب جنوبی
پنجاب صوبہ!!!
وہ
دیکھو کروڑ
نوکریاں بلین
trees
کیساتھ
لٹک کر جھول رہی
ہے!!!
وہ
دیکھو سائیڈ
پہ پختون خواہ
میں میٹرو چل
پڑی ہے، اور وہ
بھی 350
ڈیمز
کے کنارے!!!
چلو
شاباش اب بس کرو
میرے یوتھیوں
اور سوشل میڈیا
پہ دفاع کرو،
میرے ننھے منھے
بھانجوں اور
بہن کا، ورنہ
زکات خیرات سے
لی ہوئی پراپرٹی
بھی جانے والی
ہے،
#7
الحمدالله
کپتان ایسا
ریکارڈ بھی
رکھتا ہے جو کسی
اور کے پاس نہیں
بائیس
سال میں جتنا
بھی “ تھوکا۔
تھا صرف سات
مہینوں میں چاٹ
لیا ہے
یاد
ہوگا ایک بندہ
کنٹینر پہ کھڑے
ہوکر کہتا تھا
جب ڈالر#8
گیس
بجلی اور تیل
مہنگا ہوجائے
تو سمجھ لو وزیراعظم
چور ہے ..
#9پاکستان
کی تاریخ میں
پہلی بار ایسے
ذہنی مریض دیکھے
ہیں
جو
مہنگاٸی کا صرف
دفاع ہی نہیں
کر رہے بلکہ
فضاٸل بھی بیان
کر رہے ہیں
#10 اختلاف
اپنی جگہ لیکن
یہ بات ماننی
پڑے گی کہ عمران
خان واقعی غریبوں
کے لیے فرشتہ
بن کر سامنے آیا
ہے …
وہ
بھی موت
کا
#تلکعشرہکاملہ–ی——🤣🤣🤣😹😹😹
The
establishment in France matches the society in terms of values and
system they are in harmony with the secular religion.
This can
been seen recently in France by the retired military personnel
statements who want to up holding secularism and want to increase the
war against any values which go against it specifically Islamic
values
Unfortunately the establishment in the Muslim lands,
citing Pakistan as an example, is not in harmony and there is a
disparity between the rulers and the ruled. The Ummah want to uphold
the Islamic values while the regimes want to uphold the colonialists
values as seen in the handling of the incident regarding the calls
for the expulsion of the French ambassador.
Twenty retired generals and scores of ex-officers have sparked a political furore in France after calling on President Emmanuel Macron to stop the country from descending into chaos and “civil war” at the hands of Islamists.
French generals stand up for the belief and values why aren’t the Muslim generals standing up for Islamic values
After
all laws, bills, curbs and Insults to the Prophets the generals want
more. Imran khan wants to appeal to their good nature.
They will
never be pleased with you unless you follow their ways. Say, ‘God’s
guidance is the only true guidance.’ If you were to follow
their desires after the knowledge that has come to you, you would
find no one to protect you from God or help you.
Why are the
Muslim generals silent with our red line and the re- establishment of
Islam
Twenty
retired French generals have called for military rule if Emmanuel
Macron fails to halt the ‘disintegration’ of the country ‘at the
hands of Islamists’, in an open letter published ahead of next year’s
presidential election.
The open letter, published in
Valeurs Actuelles, a right- wing news magazine, claims a military
coup might be necessary to stop a ‘civil war’ in France
However,
far-right National Rally leader Marine Le Pen hailed the letter,
which was signed by 80 other retired officers, as well as the 20
generals.
In a chilling call, the letter claimed that the country
would ‘explode’ into civil war if ‘nothing was done’, which would
lead to the deaths of thousands.
Wise Men of Islam do acknowledge Pakistan is a secular faithless country like India and Britain But it,s population is Muslims least 200 million Muslims live in India—Why then India is not Islamic —-Common between Pakistan -Ruling system is Jumhuriut democracy in both countries Law making machine Parliament is supreme and govern the Muslims Both countries hold elections and Muslims vote to elect their righteous holly leaders —-
Political Policies are also proof Pakistan is a secular country THIS
3/83. أَفَغَيْرَ دِينِ اللَّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُونَ
کیا الله کے دین کے سوا کوئی اور دین تلاش کرتے ہیں
Do they seek for other than the Religion of Allah?
WARNING IS FITTING ON ALL THE GOVERNMENTS AND ARMIES OF MUSLIM LANDS PAKISTAN TURKEY AND ALL THE ARAB LANDS OF THE MESSENGER
7/146. سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ الَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَإِنْ يَرَوْا كُلَّ آيَةٍ لَا يُؤْمِنُوا بِهَا وَإِنْ يَرَوْا سَبِيلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا وَإِنْ يَرَوْا سَبِيلَ الْغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ
پھر میں اپنی آیتوں سے انہیں پھیر دوں گا…. جو زمین میں نا حق تکبر کرتے ہیں….. اور اگر وہ ساری نشانیاں بھی دیکھ لیں…. تو بھی ایمان نہیں لائیں گے اور اگر ہدایت کا راستہ دیکھیں…. تو اسے اپنا راہ نہیں بنائیں گے..…. یہ اس لیے ہے کہ انہوں نے ہماری آیتو ں . احکام..کو جھٹلایا…….. اور ان سے بے خبر رہے
Allah says Those who behave arrogantly on the earth in defiance of right them―will I turn away from My commands signs even if they see all the signs, they will not believe in them; and if they see the way of right conduct, they will not adopt it as the way; but if they see the way of error, that is the way they will adopt;
For they have rejected Our commands signs
and failed to take warning from (commands) them.
UP DATE
( way of error Jumhuriut parliament sood banks )
(see the way of right conduct, Ruling system of Islam, One Allah one last messenger one state One Umeer president of all the Muslims Khilafet with 56 divided country will become the provinces of Khilafet (like united state of America) one constitution Quraan they will not adopt it as the way;
PAKISTANI TURKEYISH GOVERNMENT MUNAFIQ HYPOCRITE TOLLA GROUP WHEN MUSLIMS WILL RISE AGAINST THEM
4/143. مُذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَٰلِكَ لَا إِلَىٰ هَٰؤُلَاءِ وَلَا إِلَىٰ هَٰؤُلَاءِ ۚ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا
کفر اور ایمان کے درمیان ڈانوں ڈول ہیں…… نہ پورے اس طرف ہیں اور نہ پورے اس طرف اور جسے الله گمراہ کر دے تو اس کے واسطے ہرگزکہیں راہ نہ پائے گا
distracted in mind even in the midst of it―being (sincerely) for neither one group nor for another. (Not with Muslims Not with Pagans But with $$$$$$$$$$$ Whom Allah leaves straying,― never wilt thou find for him the Way.
UP DATE
(They are 1947 to 2020 21ce distracted in mind even in the midst of it All the Pakistani Army Generals and governments Mr khan PM of Pakistan )
Political Policies of Pakistan
The
rights of Muslims are not returned by submissiveness, compromise,
diplomacy and negotiations. The usurped rights of Muslims are seized
back by the defiant stand, struggle and sacrifice. Whilst relating
the submissiveness of Bani Israel, the great Ibn Khaldun (rh) warned
of meekness before oppression in Muqadimmah (Introduction). He wrote,
أن
المذلة والانقياد
كاسران لسورة
العصبية وشدتها
فإن انقيادهم
ومذلتهم دليل
على فقدانها
فما رئموا للمذلة
حتى عجزوا عن
المدافعة “meekness
and submissiveness break the vigour and strength of group feeling.
Their meekness and submissiveness itself is evidence of their loss.
They do not despise meekness, until they are incapable of
defence.”
In our era of might
is right and VIP culture, it must be affirmed that strength does not
come from authority, rank, wealth or protocol, but from the firm
stance on the truth, regardless of being in authority or not.
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;
مسلمانوں کے غصب شدہ حقوق گھٹنے ٹیک دینے، سمجھوتے، سفارت کاری اور مذاکرات سے کبھی واپس نہیں ملتے۔
بلکہ ان کو مخالف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے، جدوجہد اور قربانی سے حاصل کیا جاتا ہے
۔ بنی اسرائیل کے مطیع ہونے کے طرزِ عمل سے متعلق، عظیم تاریخ دان ابنِ خلدون نے مقدمہ میں ظلم کے آگے نرمی برتنے کے بارے میں ان الفاظ میں خبردار کیا
،
أن المذلة والانقياد
كاسران لسورة
العصبية وشدتها
فإن انقيادهم
ومذلتهم دليل
على فقدانها
فما رئموا للمذلة
حتى عجزوا عن
المدافعة "(ظلم
کے مقابلے میں
)
تذلیل
اور تابعداری
اجتماعی احساس
کی قوت کو توڑ
دیتی ہے۔ ان کا
ذلیل ہونا اور
اطاعت میں گر
جانا خود اس بات
کا ثبوت ہے کہ
وہ نقصان میں
پڑ گئےہیں۔ وہ
تذلیل کو برا
نہیں سمجھتے،
حتیٰ کہ وہ اپنے
دفاع کے قابل
نہیں رہے"۔
ہمارے
اس موجودہ دور
میں، جب طاقت
سے دبانے اور
وی آئی پی کلچر
کا راج ہے، اس
بات کا ادراک
ضروری ہے کہ
طاقت اختیار،
عہدے، ;دولت
یا پروٹوکول
سے نہیں آتی،
بلکہ حق پر ثابت
قدمی سے آتی ہے،
چاہے آپ کے پاس
کوئی بڑا عہدہ
ہو یا نہ ہو۔
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;
گاڑی
کے ٹائر میں بلی
کا بچہ بیٹھا
ہو اور آپ کو
معلوم بھی ہو
تو کیا آپ گاڑی
چلائیں گے….؟
رحم
کا ادنیٰ سا
درجہ دل میں
رکھنے والا شخص
بھی ایسا نہیں
کرے گا۔
مگر
ایک
نہیں،دو نہیں
بلکہ کئی جیتے
جاگتے انسان
جہاز کے باہر
باڈی پر بیٹھے
تھے،جہاز چلانے
والوں کو بھی
علم تھا لیکن
پھر بھی جہاز
اُڑا دیا گیا۔
جہاز
کی باڈی پر چڑھنے
والوں کا پاگل
پن اپنی جگہ
قابلِ مذمت ہے
لیکن
کیا جیتے جاگتے
انسانوں کا
بلندی سے گرنے
یا ٹائروں،
لینڈنگ گیئر
میں پھنسنے کے
امکانات سےجہاز
چلانے والے نا
واقف تھے….؟
جانوروں
کے بچوں کو بچانے
کے لیے ناقابل
یقین حد تک کاوشیں
کرنے پر مبنی
سینکڑوں مغربی
ویڈیوز آنکھوں
کے سامنے پِھر
گئیں۔
کہیں
گٹر میں گرے بلی
کے بچے کو ہنگامی
بنیادوں پر
نکالا جارہا
ہے،کہیں بطخ
کے بچوں کو سڑک
پار کرا نے کے
لئے ٹریفک روکی
جارہی ہے اور
کہیں زخمی پرندے
کو علاج معالجہ
کے لیے ہیلی
کاپٹر کے ذریعے
پاسپٹل پہنچایا
جا رہا ہے
مگر
کابل
ائرپورٹ پر کچھ
دن پہلے رونما
ہونے والے حادثے
نے اہل مغرب کے
فلسفے اور انسانی
جانوں کی وقعت
کا پول کھول کر
رکھ دیا ہے
پوری
دنیا میں یہ
ویڈیوز دیکھی
گئیں لیکن کہیں
سے مذمت کی باریک
سی آواز بھی نہ
سنائی دی۔…
کیا
انسان،جانوروں
جتنے حقوق سے
بھی محروم ہیں؟کیا
اِن حقوق کے لیے
چمڑی کا گورا
ہونا لازم ہے؟
دیسی
لبرلز جو ہمہ
وقت مغربی افکار
کے فیوض و برکات
بیان کرتے نہیں
تھکتے اس بےحسی
پر چپ سادھے
بیٹھے ہیں شاید
ان کا فیض بھی
ڈالر اور پاؤنڈ
کے وزن کے نیچے
دب جاتا ہے……
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;
کفر
طاقتوں کے ساتھ
فوجی اتحاد کا
خاتمہ لازمی
کیوں؟
موجودہ
مسلم ریاستوں
کو ایک طاقتور
ریاست کی شکل
میں یکجا کرنے
اور خلافت کے
دوبارہ قیام
کے ذریعے مسلمانوں
کو طاقت بخشنے
کی بجائے مسلمانوں
کے حکمران امریکہ
اور چین جیسی
ریاستوں کے ساتھ
نقصان دہ فوجی
اتحاد بناتے
ہیں، جو مسلمانوں
کے ساتھ حالتِ
جنگ میں ہیں۔
کفار
کی قیادت اور
جھنڈے تلے لڑنا
مسلمانوں کیلئے
حرام کیا گیا
ہے۔ حنفی
فقہ کے امام
سرخسي نے اپنی
کتاب ‘المبسوط‘
کے
باب ‘کتاب
السیار‘
میں
بیان کیا:
من
حديث الضحاك
رضي الله عنه
أن رسول الله
صلى الله عليه
و سلم خرج يوم
أُحد فإذا كتيبة
حسناء أو قال
خشناء فقال:
من
هؤلاء؟ قالوا:
يهود
كذا وكذا فقال:
لا
نستعين بالكفار»
وتأويله
أنهم كانوا
متعززين في
أنفسهم لا يقاتلون
تحت راية المسلمين،
وعندنا إنما
نستعين بهم إذا
كانوا يقاتلون
تحت راية المسلمين،
فأما إذا انفردوا
براية أنفسهم
فلا يستعان بهم،
وهو تأويل ما
روي عن النبي
صلى الله عليه
و سلم أنه قال:
«لا
تَستَضيئوا
بنارِ المُشرِكين
»
رواه
أحمد والنسائي
من طريق أنس
"ضحاك
رضي الله عنه
سے مروی ہے کہ
رسول الله ﷺ
احد کے دن نکلے
تو اچانک ایک
زبردست فوجی
دستہ آیا، یا
شاید انھوں نے
سخت جُو دستہ
کہا۔ آپ ﷺ نے
پوچھا:
یہ
لوگ کون ہیں؟
لوگوں نے جواب
دیا:
فلاں
فلاں قبیلے کے
یہودی ہیں۔
آپﷺ نے فرمایا:
ہم
کفار کی مدد
قبول نہیں کرتے"۔
آپﷺ کے انکار
کی وجہ یہ تھی
کہ وہ الگ اکائی
کے طور پر لڑ
رہے تھے، نہ کہ
مسلمانوں کے
جھنڈے تلے۔
ہم مسلمان کفار
کی مدد صرف تب
قبول کرتے ہیں
اگر وہ مسلمانوں
کے جھنڈے تلے
لڑنا قبول کریں،
لیکن اگر وہ
اپنے جھنڈے تلے
الگ سے لڑنا
چاہیں تو ہم ان
کی کوئی مدد
قبول نہیں کرتے۔
یہ رسول الله
ﷺ کے ان الفاظ
کے معنی ہیں:
لا
تَستَضيئوا
بنارِ المُشرِكين
، "مشرکین
کی آگ سے روشنی
بھی نہ لو".
اسے
احمد اور النسائی
نے انس رضی الله
عنہ سے روایت
کیا۔".
(اقتباس
ختم ہوا).
آگ
جنگ کیلئے ایک
استعارہ ہے۔
عربی میں کہا
جاتا ہے:
أوقَدَ
نار الحرب، "اس
نے جنگ کی آگ
جلائی"
یعنی
اس نے اس برائی
کو شروع کیا—
اور
اس پر ابھارا۔—
جاہلیت
میں کسی سے اتحاد
بناتے ہوئے،
عرب ڈرانے دھمکانے
کی آگ بھڑکاتے
تھے—–۔
اوپر بیان کردہ
حدیث مشرکین
سے مل کر جنگ
کرنے اور ان کی
رائے لینے کی
طرف اشارہ کرتی
ہے، جس سے مشرکین
کے ساتھ مل کر
لڑنے کی حرمت
واضح ہے۔پس
یہ واضح ہو گیا
کہ اسلام میں
کفار کی ریاستوں
کے ساتھ فوجی
اتحاد بنانا
حرام ہے، اور
ایسا کسی صورت
نہیں کیا جا
سکتا۔ مسلمان
کیلئے جائز نہیں
کہ وہ کسی حربی
کافر کے دفاع
میں اپنا خون
بہائے۔ مسلمان
کفار سے صرف جنگ
کرتا ہے تاکہ
وہ کفر سے اسلام
میں داخل ہو
جائیں۔
آج
امت سخت پریشانی
میں مبتلا ہے
کیونکہ اس کے
حکمران ان استعماری
طاقتوں کے ساتھ
فوجی اتحاد قائم
کر رہے ہیں جو
مسلم علاقوں
پر قابض ہیں،
مسلمانوں پر
ظلم کرتے ہیں
اور اسلام کے
خلاف جنگ کا
علَم بلند کیے
ہوئے ہیں۔
وہ اسلام کے
دشمنوں سے دوستیاں
کرتے پھرتے ہیں
جبکہ الله
سبحانہ وتعالیٰ
نے خبردار کیا:
وَالَّذِينَ
كَفَرُوا بَعْضُهُمْ
أَوْلِيَاءُ
بَعْضٍ ۚ إِلَّا
تَفْعَلُوهُ
تَكُن فِتْنَةٌ
فِي الْأَرْضِ
وَفَسَادٌ
كَبِيرٌ "اور
وہ جو کفار ہیں
وہ ایک دوسرے
کے دوست ہیں،
اگر تم ایسا نہ
کرو گے تو زمین
میں فتنہ اور
بڑا فساد برپا
ہو جائے گا"(الانفال:73)۔
ابنِ کثیر نے
اس آیت کی تفسیر
میں کہا:
إن
لم تجانبوا
المشركين وتوالوا
المؤمنين ، وإلا
وقعت الفتنة
في الناس ، وهو
التباس الأمر
، واختلاط المؤمن
بالكافر ، فيقع
بين الناس فساد
منتشر طويل
عريض ، "…کہ
اگر تم مشرکین
کو چھوڑ کر صرف
مومنین کے ساتھ
اتحاد نہ بناؤ
گے، تو لوگوں
میں فتنہ پھیل
جائے گا۔ معاملات
خلط ملط ہو جائیں
گی اور مؤمنین
کفار کے ساتھ
میل جول بڑھائیں
گے جس کے نتیجے
میں زبردست اور
وسیع و عریض
فساد لوگوں میں
جنم لے لے گا".
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;
Ending
Military Alliances with the Kuffar Powers
Instead of strengthening
the Muslims by re-establishing the Khilafah and unifying the current
Muslim states as a single powerful state, the rulers of Muslims make
harmful military alliances with states that wage war on Islam, such
as the US and China.
It is prohibited to fight under the
disbelievers’ banner and their leadership. The Hanifi jurist,
Imam As-Sarkhasi, said in ‘Al-Mabsut’ in the book of
‘Siyar’: من
حديث الضحاك
رضي الله عنه
أن رسول الله
صلى الله عليه
و سلم خرج
يوم أُحد فإذا
كتيبة حسناء
أو قال خشناء
فقال:
من
هؤلاء؟ قالوا:
يهود
كذا وكذا فقال:
لا
نستعين بالكفار»
وتأويله
أنهم كانوا
متعززين في
أنفسهم لا يقاتلون
تحت راية المسلمين،
وعندنا إنما
نستعين بهم إذا
كانوا يقاتلون
تحت راية المسلمين،
فأما إذا انفردوا
براية أنفسهم
فلا يستعان بهم،
وهو تأويل
ما روي عن النبي
صلى الله عليه
و سلم أنه قال:
لا
تَستَضيئوا
بنارِ المُشرِكين
»
رواه
أحمد والنسائي
من طريق أنس
“From
the hadith of Adh-Dhahabi (ra) ‘that the Messenger of Allah
(saw) went out the day of Uhud, and all of a sudden there was a good
squadron or he said harsh squadron. So he said: من
هؤلاء؟ Who
are these? They said: The Jews of so and
so. So he said: لا
نستعين بالكفار
We
do not accept assistance of disbelievers.” Its
interpretation is that they were reinforced by themselves and not
fighting under the Muslims’ banner. For
us, we only accept assistance from them if they were fighting under
the Muslims’ banner, whereas if
they stood alone with their own banner then we do not accept
assistance from them. This is the interpretation of what was narrated
of the Prophet (saw) said: لا
تَستَضيئوا
بنارِ المُشرِكين
“Do
not accept the fire of the polytheists”
narrated by Ahmad and An-Nasa’i via the way of Anas.” END
QUOTE
The fire is an allusion
(kinaya) for war; it is said in the
Arabic language, the أوقَدَ
نار الحرب “he
kindled the fire of war” i.e. he initiated its evil and
provoked it. The fire of intimidation is
a fire the Arabs would kindle during alliance in Jahiliyyah.
The hadith alludes to war with polytheists and
taking their opinion, so the prohibition of war alongside polytheists
is understood.
From this it became
clear that military alliances with disbelieving States is Haram in
the Shar’a so they are not convened. It is not allowed for the
Muslim to shed his blood for the sake of defending a belligerent
disbeliever. The Muslim only fights
people so that they enter into Islam from disbelief (kufr).
The
Ummah of today lies in despair as its rulers forge military alliances
with colonialists who occupy Muslim Lands, oppress Muslims
and fight Islam. They befriend these
enemies of Islam even though Allah (swt) warned, وَالَّذِينَ
كَفَرُوا بَعْضُهُمْ
أَوْلِيَاءُ
بَعْضٍ ۚ إِلَّا
تَفْعَلُوهُ
تَكُن فِتْنَةٌ
فِي الْأَرْضِ
وَفَسَادٌ
كَبِيرٌ “And
those who disbelieve are friends to each other. If you
do not do so, there shall be disorder on the earth, and a great
corruption.” (TMQ Surah Al-Anfal 8: 73). Ibn
Kathir said in his Tafseer in regards to this verse, إن
لم تجانبوا
المشركين وتوالوا
المؤمنين ، وإلا
وقعت الفتنة
في الناس ، وهو
التباس الأمر
، واختلاط المؤمن
بالكافر ، فيقع
بين الناس فساد
منتشر طويل عريض
“…meaning,
if you do not shun the idolaters and make alliance with the believers
alone, Fitnah will overcome the people. Then confusion will be
rampant, for the believers will be mixed with disbelievers, resulting
in tremendous, widespread trial between people.”
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;
3/146. وَكَأَيِّنْ مِنْ نَبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَكَانُوا ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ
اور کئی نبی ہیں”’ جن کے ساتھ ہو کر بہت الله والے لڑے ہیں—- پھر الله کی راہ میں تکلیف پہنچنے پر نہ ہارے ہیں—– اور نہ سست ہوئے—– اور نہ وہ دبے ہیں—— اور الله ثابت قدم رہنے والوں کو پسند کرتا ہے
How many of the Prophets fought (in Allah’s way), and with them (fought) large bands of godly men? But they never lost heart if they met with disaster in Allah’s way, nor did they weaken (in will) nor give in. And Allah loves those who are firm and steadfast.
In
1963, Umeer of Hizb Tahrir Sheikh Taqiuddin hand-picked Hajj Sabri to
go to Syria to push the call for Islam and Khilafah there.
The climate was full of fear at the time and no
one would dare criticise the iron-fist rule of the Ba’ath
party, let alone call for its downfall and agitate the army against
their own leadership.
As soon as Hajj
Sabri arrived in Homs, he met with a high-ranking officer in the
Syrian army, who was convinced of the call. However, it did not take
long for them to be arrested.
Hajj
Sabri was interrogated and tortured severely to provide information,
however he refused to give a single word. He was locked up
inside the bathroom and urinated upon for days. An officer then
approached him and asked, “Have you made up your mind now?”
to which he replied: “I made up my mind long before I saw you”.
He was then made fun of: “how can you pray now with all this
impurity on you?” to which he replied, “Islam is bigger
than your government!”
He was
then placed on an electric chair and was stunned with high-voltage
electricity, which rendered him paralysed and unable to talk for more
than two weeks. The French doctor at the time wrote a statement that
there was no hope of him improving, and as thus was rendered useless
for the Syrian government who wanted to keep him to interrogate him
further.Thinking that he was about to
die, they threw him in the desert in a state between life and
death.
But Allah had other plans for
him.His courage, resilience and persistence After one of the fiercest
campaigns against the Hizb in Jordan, leading to the arrest of many
members, the Hizb sent a delegation to
the palace of the king, led by the Hajj Sabri, to warn him of the
repercussions of his actions.When the
delegation arrived at the palace, the king fled away from the
backdoor once he heard from his palace chief that the delegation head
was none other than Hajj Sabri Arouri, who was known for his staunch
character. The palace chief later attested to this and said that the
king had “fled like a rat” from the backdoor upon knowing
that Hajj Sabri was heading the delegation.
Hajj
Sabri was known for his deeply rooted iman, patience, and reliance on
Allah. He was fearless of the oppressors, knowing well that his life
was in the hands of Allah (swt). His life stands as a testimony to
the following hadith, for he lived for 96 years!
قَالَ
رَسُولُ اللَّهِ
صَلَّى اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«أَلَا
لَا يَمْنَعَنَّ
أَحَدَكُمْ
هَيْبَةُ النَّاسِ
أَنْ يَقُولَ
بِحَقٍّ إِذَا
رَآهُ أَوْ
شَهِدَهُ،
فَإِنَّهُ لَا
يُقَرِّبُ مِنْ
أَجَلٍ وَلَا
يُبَاعِدُ مِنْ
رِزْقٍ، أَنْ
يُقَالَ بِحَقٍّ
أَوْ يُذَكَّرَ
بِعَظِيمٍ»
The
prophet (saw) said: “Let not the fear of people stop anyone of
you from saying what is true, or doing something important, because
what you say or do will not keep you from your rizq, or keep you from
your ajl (life span).”
The life of Hajj Sabri Arouri stands
as a testimony to this. He lived for 96 years.
The
oppression and persecution of the authorities did not take anything
from his rizq. His house was always a place full of energy, with
people from across Jordan coming in and out of his house on a regular
basis, until he passed away. They would
look after him and bring him whatever little he needed for this
Dunya.
The torture of the oppressors in Jordan and Syria, the 16
jail terms that he served, and the numerous life & death
situations that he faced in his life, did not reduce his life by a
single minute. He lived for 96 years, and died after many of his
oppressors had passed away. Glory to
Allah, the Almighty, the Master of the worlds.
Indeed,
he had a remarkable level of tawwakul that was witnessed by his
oppressors before his surroundings.
He was also strongly attached
to the Quran. To highlight this, he would recite…He was also
strongly attached to the Quran. To highlight this, he would recite
the Quran in full 15 times every Ramadan, until his eyes were visibly
swollen.
To this effect, it was not
strange to see Hajj Sabri always citing the Quran whenever he
addressed a crowd or delivered a speech, and he would link any
subject back to the Quran through referencing verses that addressed
that specific context.
He was also
known for his attachment to the akhira and deep concern for Islam and
the Ummah. As his family testify, there was not a single gathering
where he would ask about Dunya- related matters. His focus was
always on the akhira, and his concern was nothing but his Ummah
and Islam.
A number of retired
intelligence officers would approach him towards his last few years,
seeking pardon from him and pleading him not to make du’a
against them.
His energy had also
not waned, even after reaching 90 years of age!
Despite his old
age and disease-stricken body, Hajj Sabri Arouri insisted on joining
the different activities in support of the Muslims in Syria.
Furthermore, when he attended, he delivered powerful talks in a
powerful voice that highlighted his high energy and spirits; the same
energy and spirits he had when he was 30 years of age.
Hajj
Sabri’s Wife, Hajjah Fatima Arouri
Hajj Sabri’s wife,
Fatima Arouri, is another story of immense courage and sacrifice.
She
came from a family of scholarship. Her father was a well-known
scholar in Al-Quds.
When she married
Hajj Sabri, she was a key element in pushing him to do more for the
sake of Allah, and had a big role in shaping the future to come. When
Hajj Sabri joined the Jihad against the British, they were newly
married.
Further, she assisted him in hiding ammunition and in one
famous instance, she smuggled weapons to her husband and the group
that was with him in a basket full of bread, passing therefore
through British check-points.
Towards
the end of her years, the intelligence services would break into
their home, creating havoc around the house. Hajjah Fatima would make
du’a against them and they would plead to her not to do so,
saying that they are merely following orders.
She
continued to support Hajj Sabri in his struggle and remained patient
on the path, not fearing the threats of the agencies, nor waning in
her energy and zeal for the sake of Allah.
We
ask Allah (swt) to have mercy on Hajj Sabri, and to reward him with
al-Firdaus al-a’la. We ask Him to also grant us the ability to
follow the path of Hajj Sabri in his perseverance and patience in
carrying the dawah to Islam and its implementation.
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;